کل جماعتی حریت کانفرنس کا جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار پراظہار تشویش
سرینگر 09 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی جیلوں کو تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں قیدیوں کے ساتھ سزا یافتہ مجرموں، جبری مزدوروں اور جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جارہاہے۔انہوں نے جیل مینوئل کے مطابق مناسب طبی سہولیات اور غذا کی عدم فراہمی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر تہاڑ، آگرہ اور دیگر جہنم نما جیلوں میں نظر بند تحریک آزادی سے وابستہ علیل رہنماو¿ں اور کارکنوں کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تواس کے ذمہ دار بھارتی جیل حکام ہونگے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، غلام قادر بٹ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، مقصود احمد بٹ، غضنفر اقبال، محمد یوسف فلاحی، محمد یوسف میر، محمود ٹوپی والا، محمد ایوب ڈار،محمد ایوب میر، ظہور وٹالی، نذیر احمد شیخ، شوکت احمد خان، شاہد یوسف، شکیل یوسف، راشد صحرائی اور مجاہد صحرائی غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں میںشامل ہیں۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ ، ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ طویل عرصے سے متعدد عارضوں میں مبتلا حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کے حوالے سے متعلقہ جیل حکام کی مجرمانہ غفلت کی تحقیقات کریں۔انہوں نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جلد حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا جس کے لیے کشمیری عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔