جموں:مودی حکومت نے گوجر،بکروال مسلمانوں کے مکانات مسمار کر دیے
محبوبہ مفتی کی مخصوص برادری کے گھروں کی مسماری کیخلاف حکام پر کڑی تنقید
جموں 12 جنوری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکام نے جموں کے علاقے روپ نگر میں ’بے دخلی مہم‘ کے نام پر مسلمان گجر بکروال برادری کے متعدد مکانات مسمار کر دیے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق روپ نگر کے علاقے کے مکینوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ حکام نے سخت سردی میں پانی کی ٹینکیوں سمیت گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرکے انہیں بے گھر کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم گزشتہ قریباً 70 برس سے روپ نگر میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ والے آئے اور ہمارے گھروں کو یکدم مسمار کر دیا، مویشیوں کے شیڈ تباہ کر دیے، پانی کے ٹینکوں کو توڑ دیا۔ گاﺅں کے سربراہ نذیر احمد نے بتایا کہ ہمیں انہدام سے پہلے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں علاقے کے مکین روتے ہوئےحکام سے اپنے مکانات نہ گرانے کی التجا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک بوڑھی عورت کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ”یہ کیسا ظلم ہو رہا ہے ہمارے ساتھ، میرے بچے کہاں جائیں گے ،ہم برسوں سے یہاں ہیں اب ہمیں کون پناہ دے گا، ہم آپ سے کہہ رہے ہیں کہ پوری زمین لے لیں لیکن ہمارے گھروںکوتباہ نہ کریں“ ۔گجر برادری سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر چودھری ذوالفقار علی نے حکام سے بے گھر لوگوں کو پناہ دینے کی درخواست کی۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا”جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے“۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے گھروں کے مخصوص انہدام کیلئے حکا م پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ جموں میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا جموں میں ایک مخصوص برادری کے مکانات کو منہدم اور لوگوں کو بے گھر کرنا ان کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کا ایک اور طریقہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس طرح کے فرقہ وارانہ اقدامات اور فیصلوں کو بظاہر مودی کی فرقہ وارانہ حکومت کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے۔انہوں نے لکھا کہ جموں ڈویلپمنٹ اٹھارٹی( جے ڈی اے )نے پچھلے کئی برسوں کے دوران جموں شہر میں کئی سو خاندانوں کو ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کیا جن میں اکثریت کا تعلق مسلم گجر بکروال برادری سے ہے۔جموں کشمیر گوجر بکروال یوتھ ویلفیئر کانفرنس کے صدر زاہد پرویز چوہدری نے بھی انہدام کی حالیہ مہم کو گوجر بکروالوں کو نشانہ بنانے کی مخصوص مشق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ گجر بکروالوں کے خلاف "منتخب” انہدام کی مہم سے صاف پتہ چلتا ہے کہ مودی حکومت ان کی ترقی کے بارے میں کتنی فکر مند ہے۔ انہوں نے استفسارر کیا کہ جولوگ بے گھر ہو گئے ہیں وہ کہاں جائیں گے۔جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جے ڈی اے) کی طرف سے شروع کی گئی مہم کے دوران گوجر بکروال کمیونٹی کے افراد کو ہراساں بھی کیا گیا۔جے ڈی اے نے اعتراف کیا کہ اس نے جموں ضلع کے روپ نگر علاقے میں گجربکروال برادری کے افراد سے کروڑوں روپے کی زمین واپس حاصل کر لی ہے۔