جموں : مسلمانوں کے مکانات کی مسماری کے خلاف مظاہرے
جموں15 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے انتظامیہ کی طرف سے گجر بکروال مسلم برادری کے افراد کے مکانات مسمار کیے جانے کے خلاف جموں خطے کے مختلف اضلاع میں زبردست مظاہرے کیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حکام نے جموں کے علاقے روپ نگر میں نام نہاد انسداد تجاوزات مہم کے دوران گجر بکروال مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد خاندانوں کے مکانات مسمار کر دیے گئے ہیں۔راجوری میں مرکزی جامع مسجد کے سامنے سینکڑوں لوگ جمع ہوئے اور ایک احتجاجی ریلی نکالی جو گجر منڈی پر اختتام پذیر ہوئی۔ مظاہرین نے قابض بھارتی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ انکاکہنا تھا کہ جموں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی انہدام کی حالیہ مہم خالصتاً مخصوص مہم تھی جسکا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ سردی کے ان سخت دنوں میں درجنوں خاندانوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔مظاہرین نے آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید مظاہروں کا انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام بے گھر خاندانوں کو مناسب پناہ گاہیں دی جائیں اور جلد از جلد ان کی بازآبادکاری کی جائے۔راجوری کے علاقے کالا کوٹ میں بھی لوگوں نے احتجاج کیا اور حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔
دریں اثنا، ان تمام خاندانوں کے افراد جن کے مکانات مسمار کیے گئے روپ نگر میں اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انتظامیہ اپنے سیاسی آقاو¿ں کے کہنے پر گجر بکروال قبائلیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔مقبوضہ جموںوکشمیر سے نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے بھی مسلم کمیونٹی کے افراد کے مکانات کو مسمار کرنے کی مذمت کی۔