عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد صحافی سجاد گل کو رہاکرنے کے بجائے ایک اورجھوٹے کیس میں پھنسایاگیا
سرینگر16 جنوری (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عدالت کی طرف سے ضمانت ملنے کے بعد قابض حکام نے صحافی سجاد گل کو رہاکرنے کے بجائے اقدام قتل کے ایک اورجھوٹے کیس میں پھنسادیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سجاد گل گزشتہ دس دن سے بھارتی پولیس کی حراست میں ہیں۔ انہیں سرینگر میں ایک نوجوان کی شہادت کے بعداس کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کی طرف سے بھارت مخالف نعروں کی ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ضلع بانڈی پورہ کی ایک عدالت نے گزشتہ روز ان کی درخواست ضمانت منظورکرکے رہاکرنے کا حکم جاری کیاتاہم قابض حکام نے انہیں رہا کرنے کے بجائے بتایاکہ سجاد گل کے خلاف اقدام قتل کی ایک اورایف آئی آر درج ہے اوروہ اب اسی کیس کے سلسلے میں گرفتارہیں۔ بھارتی پولیس کے ایک افسرنے صحافیوںکو بتایا کہ سجاد گل3 جنوری 2022 کو اس کے خلاف درج کیے گئے ایک اور مقدمے کے سلسلے میں زیر حراست ہیں۔سجاد گل کے وکیل عمیر رونگا نے بتایا کہ جب رہائی کے احکامات پولیس سٹیشن حاجن پہنچے تو اہل خانہ کو چند گھنٹے انتظار کرنے پر مجبور کیا گیا اور بتایا گیا کہ صحافی کو ایک اور ایف آئی آرکی وجہ سے رہا نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بظاہر عدالت کے احکامات پر عملدرآمدکوروکنے کے لیے اس کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔