مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مظالم کے باجود کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت کو مٹا نہیں سکا:تحریک وحدت اسلامی

سرینگر06 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںتحریک وحدت اسلامی جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت اور لگاﺅرکھتے ہیں اور وہ بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی حاصل کر کے اپنا سیاسی مستقل مملکت خداد داد کیساتھ وابستہ کرنا چاہتے ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک وحدت اسلامی کی مجلس مشاورت کا ایک اجلاس تنظیم کے چیئرمین خادم حسین کی صدارت میں بڈگام میں منعقد ہواجس میں مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سہنا کے اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا گیا جس میں انہوں نے کہاتھا کہ” ان کی انتظامیہ پاکستان کے لئے کام کرنے والوں کی فہرست مرتب کررہی ہے جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی“۔ تحریک وحدت اسلامی نے اجلاس میں کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے کٹھ پتلی گورنر کو تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ انہیں پتہ چلے کہ کشمیری قیادت نے پاکستان کے باقاعدہ طور پر معرض وجود میں آنے سے پہلے ہی 19جولائی 1947کو سرینگر میں ایک اجلاس کے دوران الحاق پاکستان کی قراردادمنظور کی تھی۔اجلاس میں کہا گیاکہ بھارت نے فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جما رکھا ہے جبکہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا زبردست حامی ہے اور کشمیریوں کے اس حق کی عالمی فورموں پر بھر پور وکلالت کر رہا ہے۔ اجلاس کے شرکاءنے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کی پاداش میں 1947سے کشمیریوں کومظالم کا نشانہ بنا رہا ہے لیکن وہ ان کے دلوں سے اس محبت کو مٹانہیں سکا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ”ہم پاکستانی ہیں ،پاکستان ہمارا ہے “کے کشمیریوں کے نعرے نے مغرور بھارتی حکمرانوں کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے اور انہوں نے اپنی فورسز کو مقبوضہ علاقے میں نہتے عوام پر مظالم ڈھانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ نوشتہ دیور پڑھ لے اور کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت دے۔ اجلاس میں قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیری سرکاری ملازمین کی پے درپے برطرفی کی شدید مذمت کی گئی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button