بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ کو بیٹے کی آخری رسومات ادا کرنے کے خواہشمند شخص کی درخواست پر ایک ہفتہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت
سری نگر28 جون(کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر کے ہائی کورٹ کو بھارتی سپریم کورٹ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گزشتہ سال نومبر میں سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں جعلی مقابلے میں شہید کئے گئے نوجوان کے والد کی درخواست پر ایک ہفتے کے اندر اندر فیصلہ کرے۔
محمد لطیف ماگرے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل آنند گروور نے جسٹس سوریہ کانت اور جے بی پاردی والا کے بنچ کے سامنے زور دے کر کہا کہ ان کے موکل اپنے بیٹے کی مذہبی عقائد کے مطابق آخری رسومات ادا کرنا چاہتے ہیں جس کا وہ حق بھی رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے موکل کے بیٹے کی قبر کشائی کیلئے دبائو نہیں ڈالتے بلکہ ان کی آخری رسومات ادا کرناچاہتے ہیں۔ ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے 5 لاکھ روپے سے متعلق ایک ہدایت دی لیکن ڈویژن بنچ نے اس پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ آپ کی درخواست پر غور کریں گے ۔ ہم ہائی کورٹ سے درخواست کریں گے کہ وہ کل یا 1 ہفتے کے اندر اپنا فیصلہ سنادیں۔بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار کا وکیل اپنے مذہبی رسومات کے مطابق اس قبرستان میں آخری رسومات ادا کرنا چاہتا ہے جہاں اس کے بیٹے کو دفن کیا گیا تھا
عدالت عظمی نے یہ حکم محمد لطیف ماگرے کی درخواست پر دیا جس میں ڈویژن بنچ کے 3 جون کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں ان کے بیٹے کی قبر کشائی پر لگا دی گئی تھی۔یاد رہے گزشتہ سال 15 نومبر کو سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں بھارتی فوجیوں نے ایک جعلی مقابلے میں عامر ماگرے سمیت چارافراد کو شہید کیا تھا۔