مقبوضہ کشمیر :کل یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کی جائیگی
سرینگر12جولائی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں13جولائی 1931کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منائے جانیوالے یوم شہداء کشمیر کے موقع پر کل مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیئلے اعلان کردہ ہفتہ شہداء کا حصہ ہے جبکہ دیگر آزادی پسند تنظیموں نے ہڑتال کی حمایت کی ہے ۔لوگ شہداء کو خراج عقید ت پیش کرنے کیلئے سرینگرمیں مزار شہداء نقشبند صاحب میں جمع ہوں گے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے ایک بیان میں 1931میں آج کے دن ڈوگرہ فوج کے ہاتھوں سرینگرسنٹرل جیل کے باہر شہید ہونے والے22کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کل مکمل ہڑتال کرنے کی اپنی اپیل کا اعادہ کیا ہے ۔یہ شہید ان ہزاروں لوگوں میں شامل تھے جو سنٹرل جیل سرینگر کے باہر عبدالقدیر نامی شخص کے خلاف عدالتی کارروائی کے خلاف اکٹھے ہوئے تھے جس نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہاتھا ۔ اس دوران جیسے ہی نماز ظہر کا وقت ہواتو ایک نوجوان اذان دینے کیلئے اٹھا۔ ڈوگرہ فوجیوں نے موذ ن کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر اذان جاری رکھی اوراسے بھی فوجیوںنے گولی مارکر شہید کردیا ۔ اس طرح سے اذان مکمل ہونے تک 22 نوجوانوں نے اپنی جانوں کانذارانہ پیش کیا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ شہدا کے مقدس لہو نے جموں و کشمیر میں ڈوگرہ حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف آزادی کی شمع روشن کی۔حریت قیادت نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کر کے نہتے کشمیریوں کو بھارتی افواج کے مظالم سے نجات دلائیں۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ا غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما نعیم احمد خان اور دیگر حریت رہنمائوں بشمول عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، سید بشیر اندرابی، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، غلام محمد خان سوپوری اورآزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اپنے بیانات میں جولائی 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے بھارتی تسلط سے آزادی کے لییبے مثال قربانیاں دی ہیں جنہیں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان تنازعہ کشمیر کا اہم فریق ہے اور تنازعہ کشمیر کو علاقائی یا سرحدی مسئلہ نہیں بلکہ لاکھوںکشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے ۔