کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں کی جموں کے مسلمان خاندانوں کے احتجاجی دھرنے میں شرکت
جموں یکم فروری ( کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں میر شاہد سلیم اور سکھ انٹیلیکچوئل سرکل کی قیادت میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں کے بارہ رکنی مشترکہ وفد نے آج جموں کے علاقے روپ نگر میں گوجر بکروال خاندانوں کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔
جموں میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مکانات کو مسمار کرنے کی مہم کے دوران قبائلی مسلمانوں کے متعدد مکانات کوگرادیاگیا ہے جس کے خلاف مسلمانوں کااحتجاجی دھرنا گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء میر شاہد سلیم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں فرقہ پرست طاقتیں مقامی مسلم آبادی کو نشانہ بنا کر مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہیں تاکہ غیرکشمیری ہندوئوں کی مقبوضہ علاقے میں آبادکاری کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بھارتی قابض انتظامیہ نے مقامی مسلم آبادی کے خلاف دہشت ودہشت کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ قبائلی مسلم برادری کے گھروں کو مسمار کرکے انہیں بے گھر کیا جا رہا ہے۔سکھ انٹیلیکچوئل سرکل کے چیئرمین سردار نریندر سنگھ خالصہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ایک منصوبہ بند سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019 کے بعدسے کشمیریوں کو بدترین ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔نریندر سنگھ خالصہ نے کہا کہایک مخصوص برادری کے مکانوں کو مسمار کرنے کی مہم جموں و کشمیر میں فرقہ پرست طاقتوں کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے۔وفد نے احتجاج کرنے والے مسلم خاندانوں سے مکمل یکجہتی اور تعاون کا اظہار کیا۔ انہو ں نے کہاکہ وہ ان کے شانہ بشانہ موجود ہیں۔ وفد کے دیگر ارکان میں عبدالجبار حجام، حاجی محمد اعظم میلو، جتندر سنگھ لکی، قاضی غلام محمد، نذیر احمد ملک اور شبیر احمد راتھر شامل تھے۔