مودی حکومت نے جموں کے بعد سرینگر میں بھی کشمیری مسلمانوں کی جبری بے دخلی شروع کر دی
سرینگریکم فروری ( کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے جموں میں متعدد مسلم خاندانوں کو ان کی آبائی زمین سے بے دخل کرنے کے بعداب سرینگر کے قلب میں واقع علاقوں ایچ ایم ٹی اور قمرواری کے رہائشیوں کو فوری طور پر اپنی زمینیں خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
مودی حکومت کے احکامات کے بعد مقامی لوگ پریس انکلیو سرینگر میں احتجاج کررہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے انہیں ان کی زمینیں جہاں ان کے مکانات قائم ہیں خالی کرنے کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت زبردستی اُن سے اِن کی زمینیں زبردستی ہتھیانا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں رقم کی منتقلی کیلئے ان سے ان کے اکائونٹ نمبر مانگے گئے ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کا مقصد مودی حکومت پر واضح کرنا ہے کہ ہمیں اس کے پیسے نہیں چاہیں کیونکہ وہ بے گھر نہیں ہونا چاہتے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ سے مداخلت کرنے اور انہیں بے گھر ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کی زمینیں کسی نہ کسی بہانے چھیننے اور انہیں بے گھر کرنے سمیت متعدد غیر انسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔