ساٹھ سے زائد عالمی تنظیموں کی انڈین امریکن مسلم کونسل کی حمایت، مودی حکومت کے الزامات مسترد
واشنگٹن 02فروری (کے ایم ایس)گیارہ ممالک کی 60 سے زائد سول سوسائٹی تنظیموں اور تقریباً ایک درجن سرکردہ شخصیات نے انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC) کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت کے الزامات کو مستردکیاہے۔
ان تنظیموں نے ایک بیان میںمودی حکومت کی طرف سے تنظیم پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو اسلام دشمنی قرار دیا۔بھارت کے 73 ویںیوم جمہوریہ کے موقع پر26 جنوری 2022 کو 17 تنظیموں کے بین المذاہب اتحاد نے ”بھارت کے تکثیری آئین کی حفاظت“کے عنوان سے ایک خصوصی کانگریس بریفنگ کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں امریکی کانگریس کے اراکین، انسانی حقوق کی وکالت کرنے والی تنظیموں کے سینئر رہنماو¿ں ،بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری اور دیگر کے ریکارڈ شدہ بیانات سنائے گئے۔ تقریب میں مقررین نے بھارت کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور بھارتی آئین میں بیان کردہ سیکولر اور تکثیری نظریے کو بڑھتے ہوئے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔سابق نائب صدر حامد انصاری کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ بھارت میں حالیہ برسوں میں مذہبی اکثریت پرستی میں اضافہ ہوا ہے، مودی حکومت اور اس کے وزراءنے ان کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کیا جبکہ کچھ نے ان پر غداری کے الزامات بھی لگائے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے تقریب کے شرکاءاوراس کے منتظمین”ہندوز فار ہیومن رائٹس“ اور ”انڈین امریکن مسلم کونسل “(IAMC) پر تعصب اور سیاسی مفادات کا الزام لگاتے ہوئے ان پرشدید تنقید کی۔ اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے ایک قدم آگے بڑھ کر انڈین امریکن مسلم کونسل کواسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (SIMI) سے جوڑدیا جس پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔بریفنگ کی میزبانی ہندوز فار ہیومن رائٹس، انڈین امریکن مسلم کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ، جینوسائیڈ واچ، 21 ولبر فورس، انٹرنیشنل کرسچن کنسرن، جوبلی کمپین، دلت یکجہتی فورم، نیویارک اسٹیٹ کونسل آف چرچز، فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن آرگنائزیشنزنارتھ امریکہ، انڈیا سول واچ انٹرنیشنل، سٹوڈنٹس اگینسٹ ہندوتوا آئیڈیالوجی، سینٹر فار پلورلزم، امریکن مسلم انسٹی ٹیوشن، انٹرنیشنل سوسائٹی فار پیس اینڈ جسٹس، ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمز آف امریکہ اور ہیومنزم پروجیکٹ (آسٹریلیا)نے کی۔کانگریس کی اس خصوصی بریفنگ کے بعد تقریب اور اس کے منتظمین پر بھارت کی سیاسی اور میڈیا شخصیات کے ساتھ ساتھ بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے حملوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جن میں خصوصی طور پر انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC)کو نشانہ بنایاگیا۔بیان پر دستخط کرنے والی تنظیموں میںپیپل اگینسٹ اپتھائیڈ اینڈ فاشزم (جنوبی افریقہ)، پالو آلٹو لیگل گروپ امریکہ، سالیڈیرٹی بیلجیم، جرمن انڈین الائنس فار پیس (جرمنی)، انٹرنیشنل کونسل آف انڈین مسلمز، دی کریسنٹ ہب (کویت)، کور ریپبلک میڈیا گروپ امریکہ، اسکاٹش انڈینز فار جسٹس (برطانیہ) اور دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔