سرینگر:متحدہ مجلس علمائے کا مقبوضہ وادی میں معاشرے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش
سرینگر02 فروری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں گھر میں غیر قانونی طور پر نظر بند میر واعظ عمر فاروق کی زیر قیادت متحدہ مجلس علمائے (ایم ایم یو) نے مقبوضہ وادی میں معاشرے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایم ایم یو نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ ہمارا معاشرہ مجموعی طور پر ہر سطح پر بگڑ رہا ہے ۔ بیان میں سرینگر کے علاقے حول میں ایک لڑکی پر تیزاب پھینکے جانے کے واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا گیا۔ایم ایم یو نے کہا کہ مسلم اکثریتی خطے جسے ولیوں کی وادی کے نام سے جانا جاتا ہے میں اس طرح کے واقعات کا ہونا ہم سب کے لیے چشم کشا ہے۔متحدہ مجلس عمل نے مذہبی و تعلیمی اداروں کے قائدین، علمائے کرام، مبلغین اور آئمہ کرام کے علاوہ سول سوسائٹی کے ارکان اور باشعور شہریوں پر زور دیا کہ وہ والدین پر زور دیں کہ بچوں میں اسلامی اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایک پرامن سماجی زندگی اور ایک باوقار معاشرے کو یقینی بنانے کے لیے ان پر نظر رکھیں اور ان کی بہتر پرورش کے لیے کوشش کریں۔ایم ایم یو نے جامع سماجی اصلاحات لانے کے لیے انفرادی سطح پر مثبت اور تعمیری کردار کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ معاشرے کو مختلف سماجی مسائل سے بچانے کے لیے آگے آئیں۔
متحدہ مجلس علمائے میں انجمن اوقاف جامع مسجد، دارالعلوم رحیمیہ، جامعہ اہل حدیث، مفتی اعظم کا مسلم پرسنل لا بورڈ انجمن شرعی شیعان، کاروانی اسلامی، اتحاد المسلمین، دارالعلوم، دارالعلوم، شامل ہیں۔ بلالیہ، انجمن تبلیغ اسلام، انجمن ھمایہ الاسلام، انجمن نصرت الاسلام، انجمن مظہر الحق ، انجمن امام و مشائخ کشمیر، دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ، اہل بیت فاو¿نڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، ولایت، اوقاف اسلامیہ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام، کاروانِ ختمِ نبوت وغیر ہ شامل ہیں۔