جماعت اسلامی ہند کا یوپی انتخابات کے دوران حقیقی مسائل کو نظر انداز کرنے پر سیاسی جماعتوں پر تنقید
نئی دہلی07 فروری (کے ایم ایس) جماعت اسلامی ہند نے بھارتی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران ترقی، بے روزگاری، تعلیم، صحت ،زراعت اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے حقیقی عوامی مسائل کو نظر انداز کرنے پر سیاسی جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
جماعت اسلامی کے رہنماوں نے نئی دہلی میں ایک آن لائن پریس بریفنگ میں مرکزی بجٹ، اسمبلی انتخابات، آکسفیم کی رپورٹ، ریلوے امتحانات پر طلبہ کے احتجاج اور کالجوں/اسکولوں میں حجاب کی مخالفت جیسے مسائل پر بات کی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سیکرٹری ملک معتصم خان نے کہاکہ بدقسمتی سے کچھ لوگوں کی طرف سے کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بات کرنے کے بجائے ایسے مسائل کو اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کمیونٹیز کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شرپسندوں اور سماج دشمن عناصر کی طرف سے ماحول کو خراب کرنے کے لیے تفرقہ انگیز سرگرمیوں کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے نفرت پھیلانے والے مختلف اجتماعات کو نظر انداز کرنا کافی پریشان کن ہے اور ایسا لگتا ہے کہ حکمران ان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں کی حمایت کریں جوا قدار کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، آئینی اقدار کو برقرار رکھتے ہیں، جمہوری اصولوں کا احترام کرتے ہیں، انصاف اور بھائی چارے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ انہوں نے رائے دہندگان کو مذہب اور ذات پات سے بالاتر ہو کر امیدوار کے اخلاقی کردار کو دیکھنے اور ووٹنگ کو اس انداز میں یقینی بنانے کا مشورہ دیا کہ وہ جماعتیں جو نفرت کو فروغ دیتی ہیں اور قوم کے لیے ایک جامع وژن نہیں رکھتیں ان کو انتخابات میں شکست دی جائے۔ جماعت اسلامی کے سیکریٹری نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ تقاریر اور انتخابی جلسوں پر کڑی نظر رکھے۔انہوں نے ان خبروں پر تشویش کا اظہارکیا کہ کرناٹک میں اسکول مسلمان لڑکیوں کو حجاب پہننے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ جے آئی سکریٹری نے ان لڑکیوں اور ان کے والدین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو اس ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کر رہی ہیں۔