مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے غیر قانونی طورپرنظربند حریت رہنمائوں کی گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش


سرینگر15فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جہنم جیسی جیلوںمیں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرتی ہوئی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں متعددعارضوں میںمبتلا کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر شفیع شریعتی، امیرحمزہ ، ڈاکٹر جی ایم بٹ، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، الطاف احمد شاہ ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی اور دیگر غیر قانونی طورپرنظربند حریت رہنماءاور کارکن علاج معالجے کی مناسب سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے مختلف عارضوں میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے علیل حریت رہنماﺅں کے ساتھ بھارتی جیل حکام کی مجرمانہ بے حسی کو 1948کے انسانی حقوق کے منشور میں دیے گئے قیدیوں کے حقوق کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر کسی بھی نظربند حریت رہنماءکے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔ مولوی بشیر احمد عرفانی نے نظربند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی ثابت قدمی اور پختہ عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے حریت رہنماﺅں کی غیر قانونی نظربندی کو طول دے کران کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا۔ حریت ترجمان نے جیلوں میں نظربند مزاحمتی رہنماﺅں اور کارکنوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالے غیر انسانی سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مسلسل اورغیر منصفانہ نظربندیاں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری دہشت گردی، ظلم و بربریت اور خونریزی کے المناک اقدامات کا حصہ ہے جس کاواحد مقصدکشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہدآزادی کو دبانا ہے۔ ترجمان نے تمام تر بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود جدوجہدآزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے پختہ عزم کااعادہ کیا۔انہوں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ جوناگڑھ اور حیدرآباد کی اپنی سامراجی تاریخ کے صفحات پر نظر ڈالے جب جوناگڑھ کے نواب نے ستمبر 1947میں پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیاتھا لیکن بھارتی قابض افواج نے اس ہندو اکثریتی علاقے میں داخل ہوکر اسے اپنے غیر قانونی کنٹرول میں لے لیاتھا۔ حیدرآباد کے نظام نے اپنی ریاست کے بھارت کے ساتھ الحاق سے انکار کردیاتھا جیسا کہ جوزف کوربل نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارتی جیلوں میں قیدکشمیری نظربندوں کی حالت زار کا سخت نوٹس لیں جنہیں علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے۔مولوی بشیراحمد نے کشمیری نظربندوںکی حالت زارکا از خود مشاہدہ کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کی مشترکہ ٹیم کے بھارتی جیلوں کے دورے کا مطالبہ کیابھی ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button