ہریانہ، کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر 5 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل
چندی گڑھ 07 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست ہریانہ کی حکومت نے آج کرنال میں کسانوں کے احتجاج سے قبل ہی ریاست کے پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہریا نہ کے علاوہ کوروچھتر، کیتھل ، جینداور پانی پت میں موبائل انٹرنیٹ سروس منگل کو رات 12 بجے سے دن12 بجے رات تک بند رہے گی۔متحدہ کسان مورچہ کی کال پر کرنال کی اناج منڈی میں ایک مہا پنچایت کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ سروسزمعطل کر دی ہیںاور کرنال میں دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے۔کسان اس موقع پر جمع ہو کر 28اگست کو ان پر کئے جانے والے لاٹھی چارج کے خلاف احتجاج کریں گے اورمہا پنچایت کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے کرنال منی سیکٹریٹ کا گھیرائو کیاجائے گا۔ ضلعی انتظامیہ نے کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ریپڈ ایکشن فورس کا ایک دستہ بھی تعینات کردیا ہے جس میں تقریبا 620 جوان شامل ہیںجبکہ چندی گڑھ اور دہلی سے آنے والی گاڑیوں کے راستہ بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ متعدد قریبی اضلاع کے ایس پیز اور ہزاروں پولیس اہلکاروںکو بھی کرنال میں کسانوں کی طرف سے سیکریٹریٹ کا گھیرائو کئے جانے کے پیش نظرطلب کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز کسان رہنما گرنام سنگھ چڈونی سمیت کئی کسان رہنماں نے بھی انتظامیہ کے ساتھ ملاقات کی تھی ، لیکن یہ ملاقات ایک بار پھر نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکی تھی ۔ جس کے بعد کسانوں نے واضح طور پر خبردار کیا تھا کہ کسان منگل کو سیکریٹریٹ کا گھیرائو کریں گے۔ جس میں نہ صرف ہریانہ بلکہ دیگر ریاستوں کے کسان بھی شامل ہوں گے۔