مقبوضہ جموں وکشمیر: ہائیکورٹ نے تین افراد کی غیر قانونی نظر بندی کالعدم قراردیدی
تمام سیاسی نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہسرینگر 09 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ہائیکورٹ نے تین افراد کی کالے قانون قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت غیر قانونی نظر بندی کالعدم قرار دیدی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس سنجے دھر کی یک رکنی بنچ نے بلال احمد ، یاور رشید گنائی اور بلال احمد بٹ کی پی ایس اے کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو انہیں فوری رہا کرنے کی ہدایت کی۔
دریں اثنا جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں اپنے ایک بیان میں پارٹی رہنما عمر عادل ڈار اوردیگر سیاسی نظربندوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عمر عادل ڈار گزشتہ 8ماہ سے سینٹرل جیل سرینگر میں ایک جھوٹے مقدمے میں نظر بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے پر امن جدوجہد کر رہے ہیں لیکن بھارتی حکومت انکی آواز کو کالے قوانین کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جیلوں میں نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے بھی سری نگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت اور اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارتی حکام نے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے رکھا ہے۔