جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کی ادائیگی کیلئے کمرے کی الاٹمنٹ پر بی جے پی کی ہنگامہ آرائی
رانچی 07 ستمبر (کے ایم ایس )
جھارکھنڈ اسمبلی میں نماز کی ادائیگی کیلئے کمرہ الاٹ کرنے پربھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیشن شروع ہونے سے قبل ہی بی جے پی کے ایم ایل ایز نے اسمبلی کے دروازے کی سیڑھیوں پر بیٹھ کر” ہنومان چالیسا اور ہرے رام”جیسے نعرے لگانا شروع کردیا۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی کے ارکان نے نماز کی ادائیگی کیلئے کمرہ الاٹ کرنے کے حکم نامے کے خلاف احتجاج کیا اور ”جے شری رام” کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے نماز کی ادائیگی کیلئے کمرے کے الاٹمنٹ سے متعلق حکم فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔اسمبلی کے اسپیکر رویندر ناتھ مہتو نے بی جے پی کے ارکان بشمول بھانو پرتاپ شاہی پر زور دیا کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں اور ایوان کی کارروائی میں خلل نہ ڈالیں۔تاہم ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر اسپیکر نے ایوان کااجلاس دوپہر پونے ایک بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ بی جے پی کے کارکنوں نے اتوار کے روز اس فیصلے کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج کیاتھا اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور اسپیکر کے پتلے جلائے تھے۔اسپیکر نے نماز کی ادائیگی کیلئے اسمبلی سے متصل کمرہ نمبر ٹی ڈبلیو 348الاٹ کیا تھا جس پر بی جے پی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں ایک مندر اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ۔