سیدعلی گیلانی جدوجہد آزادی کشمیر کی علامت تھے
اسلام آباد10 ستمبر (کے ایم ایس)
بابائے حریت سید علی گیلانی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد کی علامت تھے اور انہیں ان کی عظیم قربانیوں اور کشمیری عوام کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے پر طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان خیالات کا اظہارپائیدار ترقی کے پالیسی انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام سیدعلی گیلانی کی جدوجہد آزادی کے اعتراف میں منعقدہ ایک خصوصی ریفرنس کے مقرررین نے کیا۔ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئر پرسن مشال ملک نے ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کے آغاز سے لے کر آخری سانس تک بھارت سے آزادی کیلئے یکساں مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سید گیلانی کے پیغام کو مزید پھیلائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ سیدعلی گیلانی کی دوران حراست موت کے بعدقابض فورسز انکے جسد خاکی سے بھی خوفزدہ تھیںاور انہوںنے کشمیری عوام کو سیدعلی گیلانی کو آخری سلام پیش کرنے سے بھی محروم رکھا ۔ کشمیری انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ڈائریکٹر پروگرام الطاف حسین وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید علی گیلانی نے ہمت اور بہادری کے ساتھ ہر قسم کے مظالم کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ سیدعلی گیلانی کی زندگی آئندہ نسلوں کے لیے قوموں کی ناانصافیوں اور محکومیوں کے خلاف جدوجہد میں مشعل راہ ہو گی ۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ سید علی گیلانی نے ایک ہیرو کی طرح زندہ رہے اور شہید کی حیثیت سے وفات پائی ۔ انہوںنے کہاکہ وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر ثابت قدم رہے اور اپنے موقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے جس کی وجہ سے انہیں عمر بھربھارتی حکومت کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈاکٹر سلہری نے مزید کہاکہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانا ان کا کوئی سیاسی منشور نہیں بلکہ ان کا ایمان تھا۔ مظلوم کشمیریوںکیلئے لیگل فورم کے ڈائریکٹر ناصر قادری نے سید علی گیلانی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔انسانی حقوق کے کارکن احمد بن قاسم نے اپنے خطاب میں کہاکہ سید علی گیلانی کشمیریوںکے محبوب لیڈر تھے ۔