پاکستان کی بھارت میں مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت
اسلام آباد5اپریل (کے ایم ایس)پاکستان نے بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے کرائولی میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے 40سے زائد گھروں کونذرآتش کرنے اورتوڑ پھوڑ کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مقامی سکیورٹی حکام کی ایماء پربی جے پی اور آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے ہندو انتہا پسند اس واقعے میں ملوث ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی مشینری کی بے حسی انتہائی تشویش کا باعث ہے جو اپنے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے بنیادی فرض میں ناکام رہی۔ بیان میں افسوس کااظہارکیاگیاکہ بھارت میں اقلیتیں خاص طور پر مسلمان خوف و ہراس میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ حالیہ تاریخ تکلیف دہ مثالوں سے بھری پڑی ہے جو بھارت میں نریندر مودی کی فسطائی حکومت کی مسلمانوں کے ساتھ گہری دشمنی کی عکاسی کرتی ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ بی جے پی قیادت کی خاموشی اور ہندوتواکے پیروکاروںکے خلاف کارروائی نہ ہونے سے عالمی برادری کو خطرے کا احساس کرنا چاہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے کارکنوں نے مسلمانوں کے خلاف اپنی دشمنی سے باز آنے کے بجائے مظالم کو مزید تیز کر دیا ہے۔ گزشتہ اتوار کوہریدوار کے بدنام زمانہ پجاری یتی نرسنگھانند نے ایک بار پھر ہندئوں سے اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھائیں۔پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لے اور بھارتی حکام پر دبا ڈالے کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیاں بند کرے اور تمام اقلیتوں کے تحفظ، سلامتی اور فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کرے۔