مدھیہ پردیش : جیل میں بند تین مسلمانوں کو رام نومی تشدد میں ملزم نامزد کیا گیا
بھوپال16 اپریل (کے ایم ایس)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر کھرگون میں رام نومی فسادات کے ملزمین کی فہرست میں 5 مارچ سے جیل میں بند تین مسلمان مردوں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق،اتوار 10 اپریل کو ہونے والے فسادات کے بعد 16 مکانات کو مسمار کر دیا گیا ۔ فسادات کے مقدمے میں نامزد افراد میں شباز، فکرو اور رو¿ف شامل ہیں ۔ ان پر 10 اپریل کو ہندو تہوار رام نومی کی تقریبات کے دوران کھرگون میں فسادات کرانے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ تینوں گزشتہ ماہ گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں ان پر بروانی ضلع کے سینڈوا علاقے میں ایک موٹر سائیکل کو آگ لگانے کا الزام ہے۔ اب ان پر اسی پولیس اسٹیشن میں فسادات کا الزام عائد کیا گیا ے۔
دریں اثنا، شہباز کی والدہ سکینہ نے الزام لگایا کہ حکام کی طرف سے ان کے گھر کو بلڈوز کرنے سے قبل انہیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ خاتون نے کہا کہ میرا بیٹا تقریباً ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہے لہذا میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ اس کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج کی گئی۔ کھرگون میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد میں مسلمانوں کے کم از کم دس گھروں کو آگ لگا دی گئی اور دو درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔ضلعی انتظامیہ نے پیر کے روز قصبے کے پانچ علاقوں میں 16 مکانات اور 29 دکانوں کو مسمار کر دیا جن میں شہبازکا مکان بھی شامل ہے جو فسادات کے وقت جیل میں تھے۔