مودی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے نت نئے حربے استعمال کر رہی ہے، خواجہ فردوس
سرینگر11 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت حق پر مبنی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے نت نئے حربے استعمال کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری، گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین سمیت مکینوں کو ہراساں کرنااور املاک کی تباہی معمول بن چکا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق خواجہ فردوس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں اور انہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ۔ انہوںنے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں صحافت کا بھی گلا گھونٹ رکھا ہے اور سچ بیان کرنے پر صحافیوں کو بڑے پیمانے پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوںنے صحافیوں ہلال میر، شاہ عباس، اظہر قادر اور شوکت کی رہائش گاہوں پر چھاپوں اور ان سے پوچھ کی مذمت کی۔ خواجہ فردوس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کے حل تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام قائم نہیںہوسکتا۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔