بھارتی حکومت ہولو کاسٹ کی طرح مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے کمر بستہ ہے، ڈاکٹر کینیڈی
واشنگٹن ڈی سی 30 اپریل (کے ایم ایس)”ورلڈ ود آﺅٹ جینو سائیڈ“ World Without Genocideکے بانی اور ر ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایلن کینیڈی کانگریس کی بریفنک کے دوران کہا ہے کہ بھارتی حکومت امتیازی پالیسیوں اور ریاستی سرپرستی میں تشدد کی کارروائیوں کے ذریعے ہولوکاسٹ کی طرح مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے کمر بستہ ہے ۔
ڈاکٹر کینیڈی نے کہامیں آپ سے ایک یہودی کی حیثیت سے بات کرتا ہوں ہمیں اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ آج بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے کیونکہ 80 برس پہلے یورپ کے یہودیوں کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا اس کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے۔
انہوں نے مسلمانوں کے لیے جبری طور پر بے وطن کرنے کی پالیسیوں اور نازی جرمنی کے نیورمبرگ قوانین کے درمیان مماثلت بیا ن کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسند تحریک نے مسلم مخالف نفرت اور مسلم مخالف تشدد کے لیے استثنیٰ کو جنم دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ ریاستہائے متحدہ کے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم نے اس سال کی ابتدائی وارننگ شماریاتی خطرے کی تشخیص میں ہندوستان کو دنیا میں دوسرے نمبر پر رکھا ہے۔ ڈاکٹر کینیڈی نے کہاکہ جینوسائیڈ واچ کے ڈاکٹر گریگوری اسٹینٹن نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے۔ ماہر تعلیم اور مصنف پروفیسر روہت چوپڑانے حکومت کی تمام سطحوں، میڈیا اور سوشل میڈیا میں ہندو بالادستی کے نظریے کی دراندازی کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ یہ سب دراصل بی جے حکومت کی ریاستی سرپرستی میںہو رہا ہے جو اانتہائی تشویشناک ہے ۔ہندوز فار ہیومن رائٹس میں پالیسی ڈائریکٹر ریا چکربرتی نے کہاکہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے لیے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، کانگریس کو بھارت میں انسانی حقوق پر سماعت کرنی چاہیے۔ انڈین امریکن مسلم کونسل کے ایڈووکیسی ڈائریکٹر اجیت ساہی نے کہا کہ اگر ریاستہائے متحدہ کی خارجہ پالیسی شتر مرغ جیسا رویہ رکھتی ہے اور بھارت میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرتی ہے تو اسے بہت نقصان پہنچے گا۔
اس بریفنگ کی مشترکہ میزبانی جینوسائیڈ واچ، ورلڈ وداو¿ٹ جینوسائیڈ، انڈین امریکن مسلم کونسل، ہندوس فار ہیومن رائٹس، انٹرنیشنل کرسچن کنسرن، جوبلی کمپین، 21 ولبر فورس، دلت یکجہتی فورم، نیویارک اسٹیٹ کونسل آف چرچز، فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن آرگنائزیشنز آف نارتھ امریکہ، انڈیا سول واچ انٹرنیشنل، سینٹر فار پلورلزم، امریکن مسلم انسٹی ٹیوشن، اسٹوڈنٹس اگینسٹ ہندوتوا آئیڈیالوجی، انٹرنیشنل سوسائٹی فار پیس اینڈ جسٹس، دی ہیومنزم پروجیکٹ اور ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمز آف امریکہ نے کی۔