مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل شہید اشرف صحرائی کے یوم شہادت پر مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل
بھارتی فوجیوں کی طرف سے محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں ، ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری
سرینگر 04مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماشہید محمد اشرف صحرائی کو ان کے پہلے یوم شہادت پر بھرپور خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پوسٹرچسپان کئے گئے ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مختلف حریت تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میںتمام کشمیری شہدا ء کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 5مئی بروز جمعرات وادی کشمیر اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی جنہوں نے کئی دہائیوں تک مقبوضہ جموں وکشمیرپر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کررکھا تھا، 05مئی 2021کو دوران حراست انتقال کر گئے۔ ان کی حراستی موت کی براہ راست ذمہ دار مودی حکومت ہے کیونکہ متعدد عارضوں میں مبتلا ہونے کے باوجودادھم پور جیل میںانہیں علاج کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی بھی مئی 2020میں بھارتی قبضے کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے تھے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری شہید محمد اشرف صحرائی کو بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
بھارتی فوجیوں نے عید کے دوسرے روز بھی وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اورایس آئی اے کے اہلکاروں نے علاقے میں گھروں پر چھاپے مارے اور شہریوں کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔
جموں میں لوگوں نے مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے”ہمارے بجلی کے منصوبے واپس کرو”اور”مقبوضہ جموں وکشمیرکی بجلی بھارتی ریاستوں کو فروخت کرنا بند کرو”جیسے نعرے لگائے۔
ادھر ڈاکٹر غلام نبی فائی اور غلام محمد میرسمیت تارکین وطن کشمیری رہنمائوں نے واشنگٹن میں ایک عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام امن چاہتے ہیں لیکن وقار اور عزت کے ساتھ اور وہ اپنی تقدیر کا فیصلہ خودکرناچاہتے ہیں۔ تقریب کا اہتمام امریکہ میں مقیم کشمیری کمیونٹی نے کیا تھا اور اس میں دنیا کے کئی ممالک سے بڑی تعداد میں مسلمان نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پرواشنگٹن، نیو یارک اوردیگر مقامات پر اقتدار کے ایوانوںمیں کشمیر کاز کی وکالت کرنے پر دو درجن کمیونٹی رہنمائوں کو سرٹیفکیٹ دیے گئے۔