ڈی ایف پی کی کشمیرمیں جاری گرفتاریوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کی مذمت
سرینگر 15 نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںجموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے علاقے کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری گرفتاریوں اور محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پونچھ اور ریاسی اضلاع میں بڑے پیمانے پرمحاصرے اورتلاشی کی کارروائیوںکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ درجنوں افراد کو مضحکہ خیز الزامات پر گرفتار کیا گیا جن میں زیادہ تر نوجوان لڑکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے ضلع شوپیاں کے علاقوں کھوجہ پورہ زینہ پورہ، پیر پورہ کیگام اور چتراگام میں بھی کارروائیاں کیں۔ترجمان نے اسے کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو اس حقیقت کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اس طرح کے مذموم ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام اپنے اس عظیم مقصد سے دستبردارنہیں ہونگے جس کے لیے انہوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے وادی کے اندر اور باہر مختلف جیلوں میںنظربند پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کی غیر قانونی نظر بندی بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے دیگرمعاہدوںمیں دی گئی بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نظربندی کو کشمیری سیاسی کارکنوں کو سزا دینے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جنہوں نے تنازعہ کشمیر پر بھارت کے جھوٹے اور من گھڑت بیانیے کوتسلیم کرنے سے انکار کیاہے۔