بھارت

بھارت مسلم نسل کشی کے مرحلے میں داخل ہو سکتا ہے، اشوتوش ورشنی

واشنگٹن ڈی سی 07 مئی (کے ایم ایس) امریکہ میں مقیم ایک ہندو اسکالر نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اب مسلمانوں کے قتل عام کے مرحلے میں داخل ہو سکتا ہے۔
اشوتوش ورشنی Ashutosh Varshneyجو امریکہ کی براو¿ن یونیورسٹی میں سماجی علوم اور سیاسیات پڑھاتے ہیںنے معروف بھارتی صحافی Sidharth Bhatia کے ساتھ ایک بحث میں کے دوران کہا کہ بھارت اب مسلمانوں کے قتل عام کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) حکومت تشدد میں غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔ورشنی نے یہ بیان اس وقت دیا جب ان سے تبصرہ کرنے کو کہا گیا کہ ہندوستان کے مختلف حصوں سے مسلم مخالف تشدد کے کئی واقعات کیوں رپورٹ ہو رہے ہیں۔رواں برس 10 اپریل کو رام نوی تہوارپر بھارت میں مسلم مخالف تشدد کا ایک سلسلہ دیکھنے میں آیا۔ 16 اپریل کے روز ہنومان جینتی کے جلوسوں کے دوران بھی ایسا ہی دیکھا گیا۔
ورشنی نے کہامیں نے 1990 کی دہائی سے فرقہ وارانہ فسادات کا مطالعہ کیا ہے لیکن بھارت میں مسلمانوں کے خلاف موجودہ تشدد بہت مختلف ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہاں اب یہ مسلمانوں کے قتل عام کی طرف بڑھ رہا ہو ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اس پر خاموش ہیں کیونکہ وہ قتل عام کے نظریے پر یقین رکھتے ہیںجب کہ بھارت مغربی تنقید سے بھی پریشان نہیں ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button