کانگریس کی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر کڑی تنقید
غیر حیاتیاتی وزیر اعظم ماسکو جا رہے ہیں،جبکہ اپوزیشن لیڈر منی پورکے متاثرین کے ساتھ ہیں
نئی دلی:
بھارت میں کانگریس پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم نریندر مودی ماسکو جا رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے نئی دلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نریدر مودی کے دورہ روز پرکڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم نریندر مودی ماسکو جا رہے ہیں جبکہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی شورش زدہ ریاست منی پور میں ریلیف کیمپوں میں پرتشدد فسادات کے متاثرین کا دکھ درد بانٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 17مہینوں میں منی پور کی سنگین صورتحال کے بارے میں کوئی بات نہیں کی ہے۔ انہوں نے شورش زدہ ریاست کی صورتحال جاننے کیلئے منی پور کے وزیر اعلیٰ،وہاں کی سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات تک نہیں کی۔ جے رام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیلئے تیسری مرتبہ منی پور کا دورہ کر رہے ہیں ۔کانگریس نے اس موقع پر منی پورکی صورتحال سے متعلق بھاتی سپریم کورٹ کے تبصرے کہ ریاست میں حکومتی مشینری اور آئینی نظام تباہ ہو چکا ہے اور منی پور حکومت پر بھروسہ نہیں کیاجاسکتا کا حوالہ بھی دیا ۔ انہوں نے مودی جی سے سوال کیاکہ روسی صدر پیوٹن اور وزیر اعظم مودی کے درمیان 10 برس میں11بار ملاقاتیں ہو چکی ہیں کیاروس اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں کچھ نرمی آگئی ہے؟انہوں نے مزید پوچھا کہ بھارت کی روس کیلئے برآمدات بمشکل ساڑھے 3ارب ڈالر ہیں جبکہ روس سے ہماری درآمدات کا حجم 46ارب ڈالر ہے۔ یہ ایک خوفناک تجارتی عدم توازن ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کی روس سے تعلقات سے متعلق حکمت عملی پربھی سوال اٹھایا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ نریندر مودی سے تیسرا اور سب سے اہم سوال یہ ہے کہ بھارت کے50 جوان روسی فوج کی طرف سے یوکرین کی جنگ لڑ رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں بے روزگاری عروج پر ہے اور نوجوانوں روزگار کی تلاش کیلئے دوسرے ملک کی جنگ لڑنے کیلئے بھی تیار ہیں ۔ انہوں نے نریندر مودی سے ان سوالوں پر جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ مودی جی کو اپنی خاموشی ترک کر تے ہوئے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے ۔