مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر: 5 برسوں میں بغاوت کے قانون کے تحت 25 مقدمات درج کیے گئے

سرینگر 12 مئی (کے ایم ایس)ایک ایسے وقت میں جب بھارتی سپریم کورٹ نے برطانوی دور کے بغاوت کے قانون پر عارضی روک لگا دی ہے بھارتی سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2014 سے 2019 تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس قانون کے تحت 25 مقدمات درج کیے گئے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے حکام کو اس وقت تک بغاوت کے قانون کے تحت یف آئی آر کے اندراج اور تحقیقات جاری رکھنے سے روک دیا ہے جب تک بی جے پی حکومت قانون پر نظرثانی کا عمل مکمل نہیں کر لیتی۔عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ دفعہ 124A کے تحت اپیلوں اور کارروائیوں کو فی الحال التوا میں رکھا جائے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2015 اور 2017 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بغاوت کے قانون کے تحت ایک ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، 2018 میں 12 مقدمات درج کیے گئے تھے۔سال 2019 میں جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفعہ 370 کو منسوخ اورجموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا، بغاوت کے قانون کے تحت 11 مقدمات درج کیے گئے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button