ظفر اکبربٹ اور دیگر کے خلاف جھوٹے الزامات کے تحت فردجرم کی مذمت
اسلام آباد12مئی (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء الطاف احمدبٹ نے حریت رہنما ظفر اکبر بٹ اور سات دیگر کشمیری رہنمائوں کے خلاف غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حق خودارادیت کی تحریک کی حمایت کرنے پر جھوٹے الزامات پر مبنی فرد جرم عائد کرنے پر بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی خصوصی عدالت نے غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء ظفر اکبر بٹ سمیت آٹھ افراد کے خلاف دو سال قبل درج کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں فردجرم عائد کی تھی ۔ الطاف احمدبٹ نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ ظفر اکبربٹ اور دیگر کے خلاف عائد کئے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔کشمیری عوام اپنی مدد آپ کے تحت بھارتی تسلط سے آزادی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس اقدام کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی بوکھلاہٹ قراردیاجنہوں نے مقبوضہ کشمیر پر اپنا کنٹرول کھو دیا ہے ۔ وہ آزادی پسند کارکنوں اور قیادت کو جیلوں میں قید کر کے انکی جدوجہد آزادی کو دبانا چاہتے ہیں۔ انہوں عالمی برادری خصوصااسلامی تعاون تنظیم،یورپی یونین،امریکہ،برطانیہ اوراقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات کا فوری نوٹس لیں۔