یادگار کی تعمیر کا خوف ، سیدعلی گیلانی کی قبر کے گرد سخت فوجی پہرہ بٹھا دیا گیا
سرینگر14 ستمبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے اس خوف کے پیش نظر کہ کہیں کشمیری عوام بابائے حریت رہنماء سیدعلی گیلانی کی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے گرانقدر خدمات اور قربانیوں کے اعتراف میں کوئی یادگارنہ تعمیر کر دیں ان کی قبر کے گرد فوجی پہرہ بٹھا دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکام کاکہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد لوگوں کوسیدعلی گیلانی کی قبر پر جانے اور وہاں یادگار تعمیر کرنے سے روکنا ہے ۔2ستمبر کو حیدرپورہ کے ایک قبرستان میں واقع سیدعلی گیلانی کی قبر کی طرف جانیوالی تمام سڑکوںپرسیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاںلگادی گئی تھیں۔ بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ لوگوںکو بزرگ رہنماء کی قبر پر کوئی مزار یا یادگار تعمیر کر نے سے روکنے کیلئے قبرکے گرد 5سو میٹر کے دائر ے میںبھارتی پولیس اور فوج کی تین درجن کے قریب گاڑیوں اور اہلکاروںکو تعینات کیاگیا ہے۔ سید علی گیلانی کی سرینگر کے نواحی علاقے حیدر پورہ میں ائیرپورٹ روڈ پر واقع جامع مسجد کے سبزہ زار میں تدفین کی گئی ہے یہ جگہ سرینگر کے علاقے رحمت آباد میں انکی رہائش گاہ کے قریب واقع ہے ۔ بھارتی فورسز کی طرف سے تعینات کی جانیوالی فوجی گاڑیوںمیں بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق قبرستان کے گرد سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاںعائد کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی کشمیری کو سیدعلی گیلانی کی قبرپرجانے یا دور سے تصویر کھینچے سے روکا جاسکے ۔ ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا ہے کہ آئندہ دنوں میں کسی قسم کی بدامنی سے بچنے کیلئے سیدعلی گیلانی کی قبر کے گرد بھارتی فورسز مسلسل تعینات رہیں گی ۔