انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ تحقیقات کی آڑ میں مسلمانوں کے جائز کاروبار کو نشانہ بنا رہا ہے: پی ایف آئی
نئی دہلی 15مئی (کے ایم ایس)پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی)کے چیئرمین او ایم اے سلام نے ایک بیان میں تنظیم اور اس کے رہنمائوں کے بارے میںبھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دعوئوں کو مسترد کر دیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے13مئی 2022کو اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا پرکئی سنگین الزامات لگاتے ہوئے بتایا کہ اس نے حال ہی میں گرفتارکئے گئے تنظیم کے دو رہنمائوں کے خلاف ایک ضمنی شکایت درج کرائی ہے۔ پاپولر فرنٹ کے چیئرمین نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ان تمام الزامات کو مسترد کر تے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مکمل طور پر غیر منسلک واقعات کو جوڑ کر پاپولر فرنٹ کے خلاف کہانی گھڑ رہی ہے اور موجودہ پریس ریلیز پاپولر فرنٹ، اس کے رہنمائوں اور ارکان کو ہراساں کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوری میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریاست کیرالہ میں پاپولر فرنٹ کے کچھ ارکان کی رہائش گاہوں اور دفاتر پر چھاپے مارے۔چھاپوں میں کچھ نہیں ملا کیونکہ پوری کارروائی سیاسی بنیادوں پر اور بی جے پی حکومت کی طرف تنظیم کے خلاف شروع کی گئی مذموم مہم کا حصہ تھی۔ او ایم اے سلام نے کہاکہ تنظیم کے رکن عبدالرزاق بی پی اور کیرالہ اسٹیٹ ایگزیکٹیو ممبر ایم کے اشرف کی گرفتاریاں جاری ہراسانی مہم کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ آزاد تاجر ہیں اور انہوں نے مسلمان ہونے اور پاپولر فرنٹ کی انسانی سرگرمیوں میں تعاون کرنے کے علاوہ کوئی جرم نہیں کیاہے۔انہوں نے کہاکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی پریس ریلیز میں مذکور متحدہ عرب امارات میں منار ولا وسٹا منصوبہ اور دربار ریسٹورنٹ کا پاپولر فرنٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ جائز کاروباری منصوبے ہیں اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ تحقیقات کی آڑ میں مسلمانوں کے جائز کاروباروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔