بھارت تعلیم کو نفرت انگیزسیاست سے دور رکھے : حریت قیادت
سرینگر16مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے مودی حکومت کے اس حکمنامے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کشمیری طلبا ء سے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ نہ لینے کے لئے کہاگیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری طلبا ء کے بیرون ملک بالخصوص پاکستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کی بھارتی ایڈوائزری پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ تعلیم کو نفرت کی سیاست سے دور رکھیں اورکشمیری طلباء کے تعلیمی مستقبل سے کھیلنا بند کریں۔ بیان میں پابندی کو کشمیریوں کو تعلیم سے محروم رکھنے کا دانستہ اقدام قرار دیاگیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت کشمیری طلباء کو پاکستان جانے سے روک کر انہیں سزا دے رہی ہے کیونکہ اس نے تعلیم حاصل کرنے یا اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لئے پاکستان جانے والے ہرکشمیری کو خطرہ قراردیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو حق خودارادیت کے لیے جاری جدوجہد کی حمایت کرنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دریں اثناء جمیل احمد، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموںو کشمیر مسلم لیگ سمیت حریت رہنمائوں اورتنظیموںنے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں طلبا ء کو یہ حقوق حاصل ہیں کہ وہ جس اسکول یا پیشہ ور اور اکیڈمک کالج میں داخلہ لینا چاہیں لے سکتے ہیں لیکن جب کشمیر کی بات آتی ہے تو یہاں ایک الگ ہی کہانی دکھائی دیتی ہے۔ یہاں تعلیم بھی جابرانہ سیاست اور بھارتی حکومت اور اس کی ایجنسیوں کی اشتعال انگیز ہدایات پر چلتی ہے۔انہوں نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ اتحاد پیدا کریں۔