محمدیاسین ملک کو سزاسنائے جانے کے خلاف مقبوضہ جموں وکشمیر میں منگل (24 مئی )کو مکمل ہڑتال کی جائے گی
سرینگر 22مئی (کے ایم ایس) بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت کی طرف سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف منگل (24 مئی ) کوغیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان، طلباء اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔ ایک انتہائی قابل مذمت پیش رفت میں غیر قانونی طور پر نظربند جے کے ایل ایف کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جمعرات کو2017ء میںبھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے درج کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں مجرم ٹھہرایا گیا۔جے کے ایل ایف کے چیئرمین نے پہلے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون(یو اے پی اے)اور بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے سمیت انڈین پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت لگائے گئے الزامات کا دفاع نہیں کریں گے۔عدالت نے قبل ازیں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، سید صلاح الدین، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، راجہ معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، تاجر ظہور احمد وٹالی اور سابق رکن اسمبلی انجینئررشید سمیت دیگرحریت رہنمائوں کے خلاف بھی باضابطہ طور پرفردجرم عائد کردی تھی۔نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 05اگست 2019کومقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے کے اپنے غیر قانونی اقدام سے پہلے اور بعد میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کیا اور انہیں مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں بند کر دیا۔ مودی حکومت انہیں اپنے وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی مخالفت کرنے اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر نشانہ بنا رہی ہے۔