بھارت میں مسلمانوں کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے: محبوبہ مفتی
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارت میں مسلمانوں کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بھارت بھر میں مسلمانوں کی عزت، جان ومال اور عبادت گاہوں پر حملے ہو رہے ہیں جس سے بلا لحاظ مذہب وملت تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق کی آئینی ضمانت مجروح ہورہی ہے۔محبوبہ مفتی نے اترپردیش کے علاقے سنبھل میں حالیہ تشدد کاذکرکیاجہاں ایک تاریخی جامع مسجد کے سروے کی حکومتی کوشش کے خلاف احتجاج کے دوران چار مسلمانوں کو قتل کیاگیا ۔ سروے کا مقصدیہ معلوم کرنا تھا کہ آیا مسجدمندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی تھی یا نہیں۔محبوبہ مفتی نے سنبھل کی صورتحال کو اس تلخ حقیقت کی واضح یاد دہانی قراردیا جس کا سامنا مسلمانوں کو آج پورے بھارت میں ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام مذہبی مقامات کی 1947 والی صورتحال برقراررکھنے کی بھارتی سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا انحطاط گہری تشویشناک کا باعث ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ رجحانات جاری رہے تو ملک اپنی منفرد شناخت کھو سکتا ہے۔