مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اپنے استعماری ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے عدلیہ کا استعمال کر رہی ہے: نعیم خان
سرینگر31مئی(کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ مودی کی نسل پرست بھارتی حکومت جابرانہ ریاستی نظام بالخصوص عدلیہ کو کشمیریوں کیخلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے تاکہ جموں و کشمیر میں اپنے آبادکار استعماری ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا سکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی، ظلم و تشدد اور سیاسی اختلافات کو بے رحمی سے دبانے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف نسل پرست بھارتی حکومت نے اپنی فوج کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جبکہ دوسری جانب پبلک سیفٹی ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔نعیم خان نے کہا کہ بھارتی عدالت کی طرف سے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزاسے واضح ہوتا ہے کہ مودی حکومت کشمیری رہنمائوں کوسیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بھارتی عدالتوںکو استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہندوستانی عدلیہ کی انصاف کو مصلوب کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے کہاکہ بھارتی عدالتیں میرٹ پر انصاف فراہم کرنے کے بجائے حکمران جماعت کی خواہشات کے مطابق کام کر رہی ہیں جو کشمیر میں ہر اختلافی آواز کو دبانے پر تلی ہوئی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کمزور نہیں کرسکتا۔ نعیم خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے منظم قتل عام کے واقعات سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال میں بہتری کے مودی حکومت کے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کشمیری نوجوانوں کے قتل کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران معصوم اور تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ علاقے میں سول سوسائٹی،انسانی حقوق کے محافظوں اور سیاسی کارکنوں پر بھی مسلسل ظلم و تشدد کا سلسلہ جاری ہے ۔نعیم خان نے 5اگست 2019کے بعد او اس سے پہلے گرفتار کیے گئے کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کی۔حریت رہنماء نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سخت نوٹس لے اور دیرینہ تنازعہ کشمیرکے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مودی حکومت مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لینے کی سازشیں کر رہی ہے اور انتخابی حلقوں کو از سرنو ترتیب دینا اور ہندو اکثریتی جموں خطے کے لیے اضافی اسمبلی نشستیں اسی مذموم منصوبے کا حصہ ہیں۔