متنازعہ فلم”دی کشمیر فائلز ” کے ہدایت کار کے آکسفورڈ یونیورسٹی پر سنگین الزامات
نئی دلی یکم جون (کے ایم ایس)
متنازعہ فلم ‘دی کشمیر فائلز’کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری نے برطانیہ کی مشہور آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے ان کے لیکچر کوآخری وقت میں ملتوی کرنے پر یونیورسٹی یونین پرہندو فوبک سمیت سنگین الزامات لگائے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے ان کے لیکچر کو ملتوی کرنے پر ایک ٹویٹ میں یونیورسٹی یونین پر ‘ہندو فوبک’ہونے کا الزام لگایا ۔انہوں نے کہاکہ ہندوفوبیا سے متاثر آکسفورڈ یونین میں پھر ایک ہندو آواز پر پابندی لگائی گئی ہے۔اگنی ہوتری نے مزید الزام تراشی کرتے ہوئے کہاکہ درحقیقت یونیورسٹی نے ان کے لیکچر کو نہیں بلکہ ہندوئوں کے قتل عام اور ہندو طلبا کو مسترد کیا ہے جو آکسفورڈ یونیورسٹی میں اقلیت میں ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ یونیورسٹی یونین نے انھیں طویل عرصے پہلے لیکچر کے لیے مدعو کیا تھا اور منگل کو انھیں لیکچر ملتوی ہونے کی اچانک اطلاع دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے انہیں اب لیکچر کیلئے یکم جولائی کی تاریخ دی ہے جس دن کوئی طالب نہیں ہوگا اور تب لیکچر دینے کا کوئی مطلب نہیں رہ جائے گا۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی یونین نے فسطائی ہونے کا ٹھپہ لگاکر ان کالیکچرمسترد کیا ہے ۔ اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا بھی عندیہ دیا ۔متنازعہ فلم کے ہدایت کار کے الزامات پر ابھی تک آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے کوئی آفیشل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔