عوامی مجلس عمل کی طرف سے میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت
سرینگر20 جون (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے اگست 2019 سے تنظیم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عوامی مجلس عمل نے آج اپنے یوم تاسیس کے موقع پر سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اگست 2019سے قابض انتظامیہ نے تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے تمام سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائدکررکھی ہے اور پارٹی کارکنوں کو ہراساں کیا جارہاہے اور پارٹی ہیڈ کوراٹرز اورمقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں کسی قسم کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ عوامی مجلس عمل ہر سال 20جون کو اپنا یوم تاسیس اس عزم کے ساتھ مناتی ہے کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے اپنی پر امن اور جائز جدوجہد کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا جس کیلئے 58سال قبل عوامی مجلس عمل کی بنیاد درکھی گئی تھی ۔ بیان میں تنظیم کے بانی سربراہ ،کشمیری کے عوام کے نڈر اور ہر دلعزیز رہنما شہید ملت میر واعظ محمد فاروق کو ان کی مخلص، بے لوث قیادت اور کشمیری عوام کے لیے ناقابل فراموش خدمات پر شاندر خراج عقیدت بھی پیش کیاگیا ہے۔بیان میں پارٹی کے سینکڑوں رہنمائوں اور کارکنوں کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کیاگیا ہے جنہوں نے عمر بھر پارٹی کے ویژن کی تکمیل کیلئے انتھک جدوجہد کی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ۔عوامی مجلس عمل نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کو ان کے بنیادی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہاکہ قابض انتظامیہ کے آمرانہ رویے سے مقبوضہ کشمیر کے عوام اور پارٹی رہنمائوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔عوامی مجلس عمل نے بھارتی جیلوں میں قیدتمام سیاسی رہنمائوں ، کارکنوں، نوجوانوں اور دیگر کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور تنازعہ کشمیر کے جلد حل کے اپنے مطالبے اعادہ کیا۔