اودے پور قتل کا اہم ملزم بی جے پی کا رکن ہے : کانگریس رہنما
حیدرآباد 02جولائی (کے ایم ایس ) بھارت میںکانگریس پارٹی نے اودے پور قتل کیس کی تحقیقات بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کو سونپنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ درزی کنہیا لال کے قتل کیس کے اہم ملزموں میں سے ایک ریاض عطاری بھارتیہ جنتا پارٹی کارکن ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پارٹی کے شعبہ میڈیا کے سربراہ پون کھیرا نے حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اودے پور واقعے کے حوالے سے ایک میڈیا گروپ نے انتہائی سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس انکشاف میں سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم ریاض عطاری اکثر بااثر بی جے پی لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ کے پروگراموں میں شرکت کرتارہا ہے۔کھیرا نے دعویٰ کیا کہ مرکزی ملزم ریاض عطاری کی بی جے پی راجستھان کی اقلیتی ونگ کے اجلاسوں میں شرکت کی تصویریں بھی منظر عام پر آئی ہیں اور ان کو ہرکوئی دیکھ سکتاہے۔انہوں نے کہاکہ فیس بک پر 30نومبر 2018کوبی جے پی رہنماارشاد چین والا کے پوسٹ اور 3فروری 2019، 27اکتوبر 2019، 10اگست 2021، 28نومبر 2019کو محمد طاہر کے پوسٹ اوردیگر پوسٹوںسے واضح ہے کہ ریاض نہ صرف بی جے پی رہنمائوں کا قریبی ساتھی بلکہ بی جے پی کا ایک سرگرم رکن بھی ہے۔انہوں نے تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے لیڈر پورے ملک میں مذہبی جنون کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ اب بھی بی جے پی رہنمائوں کی طرف سے مذہبی جنون پھیلانے کی کوششوں پر خاموش رہیں گے؟انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے ترجمانوں اور لیڈروں کے ذریعے پورے ملک کو تقسیم کرکے صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے؟راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوٹ نے اس کیس کو این آئی اے کو منتقل کرنے کا خیرمقدم کیا لیکن نئے حقائق سامنے آنے پر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے انہی وجوہات کی بنا پر اس واقعے کو این آئی اے کو منتقل کرنے میں جلدی کی؟پریس کانفرنس کے بعدپون کھیرا نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ کنہیا لال کا قاتل ریاض عطاری بی جے پی کا رکن ہے۔