مقبوضہ وادی کشمیر:مہنگائی،بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا
سرینگر23جنوری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے سنگین رخ اختیار کرلیا ہے۔ مشکلات میں مبتلا لوگوں کو پر امن احتجاج کا بھی حق نہیں دیا جا رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے لوگوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ کھانے پینے کی اشیاءکی قیمتوں میںروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے غریب طبقے سے وابستہ لوگوں کو دو وقت کی روٹی بھی نصیب ہو پا رہی ہے۔انتظامیہ قیمتوں کواعتدال پر رکھنے کیلئے کچھ نہیں کر رہی ۔ وادی کے اطراف و اکناف میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ۔ کھانے کے تیل ، چائے ،مصالہ جات، آٹے، دالوں ، دودھ ، مکھن ،گھی او دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو بے پناہ مصائب و مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے بھی رہی سہی کسر پوری کر دی ہے۔ سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی بجلی غائب ہو جاتی ہے اور وادی کے اکثر علاقے گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں۔ پینے کے پانی کی قلت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے ، ناصاف پانی استعمال کرنے کے سبب کئی طرح کے امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی حالت بھی بدترہیں خاص طور پر دیہی علاقوں میں ہسپتال ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں اور ان کا کوئی پرساں حال نہیں۔