مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال بھارتی دعوﺅں کے بالکل برعکس ہے: محبوبہ مفتی

سرینگر20 ستمبر (کے ایم ایس) پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال بھارتی دعوﺅں کے بالکل برعکس ہے جس کا ثبوت رواں ہفتے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ہونے والے دو حملے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے جموں میں ایک پارٹی اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ دعویٰ کہ جموں اور کشمیر میں سب کچھ معمول کے مطابق ہے بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ خاموش ہیں اور خاموشی کا مطلب یہ نہیں کہ صورتحال بہتر ہوگئی ہے۔ لوگ گھٹن محسوس کر رہے ہیں اور بی جے پی اس کو اس طرح پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے مقامی تجارت کو ختم کرنے کے لئے بڑی کمپنیوں کو علاقے میں اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کے خلاف 22 ستمبر کو کامرس اور انڈسٹری کی طرف سے دی گئی ایک روزہ ہڑتال کال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے بارے میں بی جے پی دعویٰ کرتی تھی کہ وہ دفعہ 370کے خاتمے پر اس کی حمایت کرتے ہیں وہ آج احتجاجی ہڑتال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ کم سے کم اپنا احتجاج درج کروا سکتے ہیں لیکن وادی کشمیر میںلوگ یہ بھی نہیں کر سکتے ۔پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ کشمیری اگر ہڑتال کرتے ہیں تو انہیں اپنی دکانیں کھولنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ستر بھارتی وزراءکے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کے دوروں اور ان کے بیانات کہ دفعہ 370 علاقے کی ترقی میں رکاوٹ تھا، کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ یہ تصویر بنانے کے لئے محض موقع ڈھونڈتے ہیں تاکہ یہ جتایا جائے کہ صورتحال ٹھیک ہے۔لیکن اگر صورت حال ٹھیک ہے تو ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے اراکین کو ہوٹلوں اور دیگر عمارات میں سیکورٹی میں کیوں رکھا گیا ہے اورانہیں آزادانہ نقل وحرکت کی اجازت کیوں نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھارتی وزراءکو اگلے اسمبلی انتخابات کے لئے مہم میں اتر پردیش جانا چاہئے۔ انہیں وہاں دریائے گنگا میں لاشیں بہانے کی وجوہات کا پتہ لگانے اور لوگوں کی حالت زار معلوم کرنے کے لئے جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں اس وقت بدعنوانی اپنے عروج پرہے جبکہ غریب لوگوں کو اشیائے ضروریہ اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھوک کا سامنا ہے۔ انہوں کہاکہ وہ خود اسمبلی انتخابات نہیں لڑیں گی کیونکہ ان کا مقصد آئین کی دفعہ 370 کی بحالی ہے جو اگست 2019 میں بی جے پی کی حکومت نے منسوخ کر دیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button