کسی کشمیری پنڈت کے وادی کشمیری سے ہجرت نہ کرنے کا مودی حکومت کا دعویٰ حقائق کے برخلاف ہے
نئی دلی20جولائی(کے ایم ایس)
بھارت میں مودی حکومت نے حقائق کے برعکس دعویٰ کیا ہے کہ 5اگست 2019کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کوئی کشمیری پنڈت وادی کشمیر چھوڑ کر نہیں گیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانگریس کے رہنما ڈگ وجے سنگھ کے ایک سوال کے جواب میںبھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق 5اگست2019کے بعد سے اب تک کسی بھی کشمیری پنڈت نے مقبوضہ کشمیر سے ہجرت نہیں کی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس عرصے کے دوران ہلاک ہونے والے شہریوں میں پانچ کشمیری پنڈت اور16 ہندو یا سکھ شامل ہیں۔بی جے پی حکومت کے اس دعوے کو پنڈت برادری نے جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے جنہوں نے وادی کشمیر کی سنگین صورتحال کی وجہ سے حال ہی میںمودی حکومت کو خبردار کیاتھا کہ اگر انہیں وادی کشمیر سے منتقل نہیں کیاگیا تو وہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے پناہ کی اپیل کریں گے۔کشمیری پنڈتوں کا یہ انتباہ بھارتی حکومت کے ان دعووئوں کے بالکل برعکس ہے کہ دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں امن قائم ہوا۔