کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کایاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش
تہاڑ جیل میں نظربند حریت پسند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے
اسلام آباد 27جولائی(کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ نے غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک کو منگل کے روز نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں طبیعت بگڑنے کے بعدہسپتال منتقل کیا گیاہے۔ وہ جمعہ (22جولائی) سے مقدمات کے غیر منصفانہ ٹرائل کے خلاف احتجاج کے لیے غیر معینہ بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہیں پیر کی رات سے مصنوعی طریقے سے خوراک دی جارہی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ محمد یاسین ملک پہلے ہی مختلف عارضوں میں مبتلا ہیں اور جیل میں مسلسل نظربندی کے دوران طبی سہولیات سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کی صحت بگڑتی چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے اہلخانہ ، پارٹی کے ارکان اور کشمیری عوام جے کے ایل ایف کے سربراہ کی صحت کے حوالے سے سخت پریشان ہیں۔محمود احمد ساغر نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد اقتدار کے حصول کے لیے نہیں بلکہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے قتل و غارت، غیر قانونی نظربندیاں، گھروں کی تباہی اور کشمیری خواتین کی بے حرمتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری آزادی کی جدوجہد کو نہیں روک سکتی۔انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کے عزم اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کیا جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، غلام احمد گلزار، الطاف احمد شاہ، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ ، راجہ معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، فاروق احمد ڈار ، شاہد الاسلام اوردیگر شامل ہیں۔انہوں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کے رہنما الطاف حسین وانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار خاص طورپر محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک پہلے ہی متعدد عارضوں میں مبتلا ہیں اور بھارتی حکام نے جے کے ایل ایف کے چیئرمین کو انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور کیاہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں کیونکہ جیل میں یاسین ملک کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔الطاف وانی نے کہا کہ تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو مناسب خوراک اور علاج و معالجے سمیت بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ کشمیری رہنمائوں کو بغیر کسی مقدمے کے جیلوں میں سڑنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔الطاف وانی نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہر گھر پر بھارتی پرچم لہرانے کی بی جے پی کی مہم پر شدید اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے کشمیر کو بھارتی رنگ میں رنگنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی پرچم لہرانے کو ان شہدا ء کے ساتھ غداری کے مترادف سمجھتے ہیں جنہوں نے بھارتی قبضے کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے گھروں کے اوپر پاکستانی پرچم کا رضاکارانہ طور پر لہرانا کشمیریوں کی پاکستان سے غیر مشروط محبت اور بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ان کی فطری نفرت کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی کی نسل پرست حکومت جو فرقہ وارانہ سیاست کو فروغ دے رہی ہے، یہ سمجھنے سے قاصرہے کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتے۔