مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیر : کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کومکمل ہڑتال ، مظاہروں کی کال دیدی

سرینگر 29 جولائی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو علاقے میں مکمل ہڑتال ، سول کرفیو اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کی کال دیتے ہوئے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس روز تحریک آزادی کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیںکریں۔ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 5اگست2019کو بھارتی آئین کی دفعات370اورA ۔35منسوخ کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں اور دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری 5 اگست کو یوم سیاہ اور یوم استحصال کے طور پر منائیں گے اور بھارت کو واضح پیغام دیں گے کہ کشمیری بھارتی تسلط کو مسترد کرتے ہیں اور اپنی تحریک مزاحمت کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ غلامی ایک لعنت ہے اور کشمیری ہندوتوا کی غلامی پر شہادت کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیربین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اس کی خصوصی حیثیت ختم کرنا نہ صرف کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال کے مسلسل بھارتی محاصرے اور ریاستی دہشت گردی نے مقبوضہ علاقے میں تباہی مچا دی ہے اور فسطائی مودی حکومت نے پوری وادی کشمیر کو عقوبت خانے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ محصور کشمیریوں کو عالمی برادری نے نظرانداز کررکھا ہے اور اسکی کی مجرمانہ خاموشی سے بھارت کو کشمیر میں انسانیت کےخلاف جرائم کو شہ ملی ہے۔مولوی بشیر احمد نے کہا کہ آر ایس ایس کی پروردہ بی جے پی حکومت، بھارتی فورسز اور عدلیہ نے نہتے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے اور وہ ہندوتوا کا شیطانی ایجنڈا کشمیریوں پر مسلط کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے کشمیریوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 10لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے تین برس سے جاری مسلسل محاصرے نے کشمیریوں کی زندگیوں کو زندہ جہنم بنا دیا ہے اور علاقے کی پہلے سے ہی تباہ حال معیشت کو مزید برباد کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکارکشمیریوںکو مرعوب کرنے کیلئے بے گناہ لوگوں کے قتل، آتش زنی، تذلیل، تشدد، لوٹ مار ، املاک کی تباہی اور دیگر جرائم میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35-A کو منسوخ کرنے کا بنیادی مقصد علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا اور اسے ہندو ریاست میںتبدیل کرنا ہے۔ بشیر عرفانی نے کہا کہ کشمیریوں کی زمنیں بھارتی ہندوو¿ں کو دی جا رہی ہیں اور کشمیریوں کو ان کی شناخت،اثاثوں اور ملازمتوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے غیورو بہادر کشمیریوں کی تعریف کی جو عزم وہمت کے ساتھ بھارتی تسلط کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جابرانہ ہتھکنڈے اور سازشیں تحریک آزادی کو کچلنے میں ناکام ہو چکی ہیں، شرمناک شکست بھارت کا مقدر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری ان لوگوں کے مقروض ہیں جنہوں نے آزادی کے عظیم مقصد کے لیے اپنی جانیں قربان کیں،شہداءکشمیری عوام کے حقیقی ہیرو ہیں اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
مولوی بشیر احمد عرفانی نے غیر قانونی طور پر نظر بند تما م کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی لازوال قربانیاں رنگ لائیں گی اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارتی غلامی سے آزادی حاصل کریں گے۔
انہوں نے کشمیر کاز کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ ہندوتوا دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرے۔

دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی ڈیموکریٹک حریت فرنٹ نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ 5 اگست 2019 کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے جسے کشمیری کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ مودی کی فسطائی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے کیا گیا غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ عالمی قانون کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے اور بھارت ایسے نام نہاد اقدامات سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا۔
جموں و کشمیر شباب المسلمین نے سری نگر میں اپنے ایک بیان میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے پر مودی حکومت کی مذمت کی۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت ایسے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے کشمیری عوام کو حق خودارادیت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتا اور وہ تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچاکر دم لیں گے۔
حریت رہنماو¿ں نے مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی قبضے کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور انہوں نے مودی حکومت کے تمام غیر قانونی سامراجی اقدامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ پریس کانفرنس میں پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے نائب چیئرمین مشتاق الاسلام ، شوکت جاوید میر، جاوید احمد مغل، عثمان علی ہاشم، فیصل فاروق شیخ، فیاض احمد اور دیگر موجود تھے

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button