بھارت میں مسلمانوں پرہندو انتہاپسندوں کا وحشیانہ تشددمسلسل جاری
نئی دلی 23ستمبر(کے ایم ایس)
بھارت میںہندو انتہاپسندوں کی طرف سے مسلمانوں پرحملوں اور وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری ہے اوربہار اور اتر پردیش کی ریاستوں میں ہندو بلوائیوں نے ایک 65سالہ معمر مسلمان کو شہید ،ایک 25سالہ نوجوان کو قتل اور دو مسلمانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاست بہار کے ضلع مدھی پورہ میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک گروپ جس میں مرد و خواتین دونوں شامل تھے نے ایک معمر مسلمان کو قتل کردیا۔ مدھی پورہ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس یوگیندر کمار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ نو افراد کے خلاف معمر مسلمان کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں سے اب تک چار خواتین اور پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے تاکہ معمر مسلمان کی موت کی وجہ معلوم کی جا سکے۔
ادھربہار کے ضلع کیمور میں بعض نامعلوم افراد نے گھر کے باہر سوئے ہوئے پچیس سالہ مسلم نوجوان سید خان کوبے رحمی سے گلا کاٹ کر قتل کردیا۔تفصیلات کے مطابق سید خان گزشتہ شب اپنے گھر کے باہر سورہا تھاجب نامعلوم افراد نے بے رحمی سے گلا کاٹ کر اسے قتل کردیا۔
دریں اثناء بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر متھورا میں ایوب اور معظم نامی دومسلمانوں کو گائے کا گوشت لے جانے پر ہندوجنونیوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ ہندو بلوائیوں نے دونوں مسلمانوں پر تشدد کی ویڈیو براہ راست فیس بک پر نشر کی اور ناظرین سے یہ ویڈیو زیادہ سے زیادہ شیئر کرنے کیلئے کہا۔ تقریبا15بلوائیوں پر مشتمل گروپ مسلسل دونوںمسلمانوںکو تشدد کا نشانہ بناتے رہے ۔40سالہ ایوب کی رایا قصبے میں گوشت کی دکان ہے اور اس کے پاس گائے کا گوشت بیچنے کا لائسنس بھی ہے ۔ وہ 23سالہ معظم کے ہمراہ دکان کیلئے گوشت لے کر جارہا تھا۔