مودی حکومت رام باغ میں تین نوجوانوں کے قتل پر شکوک وشبہات دور کرے، پی اے جی ڈی
سرینگر 26نومبر ( کے ایم ایس )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں سرینگر کے علاقے را م باغ میں تین نوجوانوں کے حالیہ قتل پر شکوک و شبہات کو دور کرے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی اے جی ڈی کے ترجمان اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کولگام میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کو رام باغ میں ایک اور بہیمانہ واقعہ پیش آیا جس میں کچھ شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں جس پر نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو اپنا موقف دینا چاہیے اور حقائق کو عوام کے سامنے لانا چاہئیں۔تاریگامی نے کہا کہ پی اے جی ڈی حیدر پورہ جعلی مقابلے جس میں چار نوجوانوں مارے گئے تھے کی عدالتی تحقیقات کے اپنے موقف پر قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے اور وہ خوف کے عالم میں جی رہے ہیں۔تاریگامی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام برادریوں، خطوں، سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اداروں کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کیلئے یو اے پی اے ، پی ایس ایس جیسے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلیں کشمیریوں سے بھری پڑی ہیں ۔محمد یوسف تاریگامی نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ہر شہری کے حقوق کا تحفظ کرے اور جب تک ہر شہری محفوظ محسوس نہیں کرتا امن ایک خواب ہی رہے گا۔