شہید شیخ عبدالعزیز کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
سرینگر10اگست(کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے ممتازکشمیری رہنما شہید شیخ عبدالعزیز کو ان کے 14ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں شہید رہنما کی عظیم قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شیخ عبدالعزیز واقعی ایک دیانتدار شخصیت تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لیے وقف کر دی۔انہوںنے جدوجہد آزادی میں شہید رہنما کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک آزادی کے ان علمبرداروں میں سے ایک تھے جنہوں نے حق خود ارادیت کے لیے اپنی طویل جدوجہد کے دوران آزمائشوں اور مشکلات کا خندہ پیشانی کے ساتھ سامناکیا۔شبیر احمد شاہ نے کہا کہ شیخ عبدالعزیز کو تاریخ کشمیرمیں لازوال کردار اور جدوجہد آزادی میں بے مثال قربانیوں کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
دریں اثناء سینئر حریت رہنما نعیم احمد خان نے شیخ عبدالعزیز کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک اصول پسند آدمی تھے۔ انہوں نے تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ شہید شیخ عبدالعزیزنے کشمیریوں کے عظیم مقصد کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے شہید رہنما کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے بینر تلے برسوں ایک ساتھ کام کیا ہے۔بھارتی فوجیوں نے شیح عبدالعزیز کو11اگست 2008کو اس وقت گولیاں مارکر شہیدکردیا تھا جب وہ جموں کے ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے وادی کشمیرکی اقتصادی ناکہ بندی کے خلاف ایک بڑے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے آزادکشمیرکی طرف مارچ کی قیادت کررہے تھے۔
حریت رہنما سید بشیر اندرابی اور عبدالاحد پرنے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں شیخ عزیز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عزیز ایک نظریاتی سیاسی رہنما تھے جنہوں نے بھارتی فوجی طاقت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بجائے اپنے سینے پر گولیاں کھانے کو ترجیح دی۔ انہوں نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں چوہدری شاہین اقبال اور غلام نبی وار نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ شیخ عزیز کی شہادت نے حق خودارادیت کے لیے جاری کشمیریوں کی تحریک کو ایک نئی جلابخشی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہدا ء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عزیز اور دیگر کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ اس مقدس مقصد کو آگے بڑھانا ہے جس کے لیے انہوں نے اپنی جانیں نچھاور کیں۔
حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ اور ڈاکٹر مصعب نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ شہید شیخ عزیز نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کردی۔ انہوں نے شیخ عزیز کو دلیر، بہادر اور مخلص رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شہادت کو ترجیح دی لیکن ظالم بھارت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکایا۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ شیخ عبدالعزیز ایک پرعزم، پراعتماد اورمستقل مزج رہنما تھے جو آخری سانس تک جموں و کشمیر کے عوام کو مادروطن کی آزادی کے لئے تیار کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیراور کنٹرول لائن پر بنائے گئے خطرناک نیٹ ورک کے باوجود کشمیری عوام اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس مشن کو پورا کریں گے جس کے لیے ہزاروں کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں استصواب رائے کے اپنے وعدے کو پورا کرے تاکہ کشمیریوں کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم ہوسکے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے جنرل سیکرٹری شیخ عبدالمتین نے اسلام آباد میں اپنے بیان میں کہا کہ شیخ عبدالعزیز کو تنازعہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف کی وجہ سے نظربندی اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے لیے شیخ عزیز کی طویل خدمات کو تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کے جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔