مقبوضہ جموں و کشمیر

اسلام آباد کانفرنس مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا نوٹس لے : فاروق رحمانی

pic19-11اسلام آباد 18 دسمبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں افغانستان کے حوالے جاری اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر تنظیم کے رکن ممالک کے نام ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں ان کوتنازعہ کشمیر حل نہ ہونے اور بھارت کی طرف سے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے خطے میں پیدا ہونے والی سنگین صورتحال سے آگاہ کیاگیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق خط میں رکن ممالک کے علاوہ اجلاس میں شریک امریکی اور مغربی ممالک کے مندوبین سے کہاگیاہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے چارٹر،سلامتی کونسل کی قراردادوں ،پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود معاہدوں اورکشمیریوں سے کئے گئے وعدوںکی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست جموںوکشمیر کے حصے بخرے کردیے ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کے محصورعوام اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم لاکھوںکشمیری انتہائی مایوس ہیں کہ اقوام متحدہ یا کسی دوسرے عالمی ادارے یا بڑی طاقتوںنے کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے اور بھارتی مظالم کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی اورنہ ہی تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لئے ٹھو س اقدامات کئے گئے۔ خط میں کہاگیا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کی قراردادوں کا احترام نہیں کیا گیا اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریروں میں یہ سنگین مسئلہ نہیں اٹھایا۔سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ بھارت کی طرف سے 2018 اور 2019 کی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کی رپورٹوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر میں آمرانہ قوانین اور پالیسیوں کے نفاذ پر اقوام متحدہ نے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی اس حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی زحمت کی۔خط میں کہاگیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی میڈیا کو انتہائی محدود رسائی حاصل ہے اوراظہاررائے اورپریس کی آزاد ی نہ ہونے کی وجہ سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں بہت کم حقائق منظرعام پر آتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے اظہار تشویش کے باوجود بہت سے کشمیری رہنما، سیاسی کارکن ،انسانی حقوق کے علمبردار اورصحافی بھارت کی جیلوں میں نظربند ہیں جوذہنی اور جسمانی عوارض میں مبتلا ہیں جبکہ پوری ریاست میں قتل وغارت ، تشدد،زمینوںپرقبضہ ، غیر ریاستی باشندوں کو شہریت دلانے کے لئے اسناد کا اجراءسمیت بھارتی مظالم مسلسل جاری ہیں جن کا واحد مقصد جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کرناہے ۔ بھاری تعداد میں اورجدید ہتھیاروں سے لیس بھارتی فوج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس مقبوضہ جموں و کشمیر میں راج کررہی ہیں۔ محصورکشمیریوں کے ساتھ بھارتی حکومت دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کررہی ہے یہاں تک کہ کشمیری قیادت کو بیرونی دنیا سے رابطہ کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔خط میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور اسلام آباد کانفرنس میں شریک امریکہ اور یورپی یونین کے مندوبین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے پیدا کردہ سنگین صورتحال اور انارکی کا سنجیدہ نوٹس لیں اور کشمیریوںکے بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ کے سامنے اپنی آواز بلند کریں اورکشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلائیں تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرسکیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button