نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں احتجاجی کیمپ
برسلز24ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام برسلز میں یورپی وزارت خارجہ کے مرکزی دفتر کے سامنے ایک روزہ احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظلوم کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف ایک روزہ احتجاجی کیمپ میں یورپی باشندوں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا گیا۔احتجاجی کیمپ کے اختتام پر کشمیرکونسل ای یوکے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں ایک وفد نے یورپی وزارت خارجہ کے جنوبی ایشیا سے متعلق امور کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور ایک مراسلہ انکے حوالے کیا۔ مراسلے میں کہاگیا ہے کہ یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارتی اقدامات رکوانے ،کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام بند کرانے ، کشمیری قیدیوں کی رہائی اور کالے قوانین کے خاتمے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ وفد نے یورپی عہدیداروں کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔سرینگر سے انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن انتو نے احتجاجی کیمپ کے شرکا سے خطاب کیااور انہیں کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکام مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کرنے کشمیریوں اوران کے رشتہ داروں کو نوکریوں سے نکال رہے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچائے۔علی رضا سید نے کہاکہ احتجاجی کیمپ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنا اور ان مظلوموں کی آواز کوعالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نریندر مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے پہلے دنیاکو بتانا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وتشددمسلسل جاری ہے اور بھارت کا سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی جھوٹا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں اور بھارت ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کے ذریعے جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیاجاسکے۔انہوں نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے کشمیریوںکی نسل کشی اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کرانے ، کشمیری نظربندوںکی فوری رہائی اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںکو مقبوضہ علاقے تک رسائی دینے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے دانشوروں اور صحافیوں پر عائدسفری پابندیوں کی مذمت کی اور ان پابندیوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔کیمپ کے منتظمین میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالدجوشی، ممتاز پاکستانی دانشور را مستجاب، امین الحق، ظہیر زاہد، زبیر اعوان، غیاث الدین بھٹی اور سلیم میمن شامل تھے۔