عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے گمراہ کرنے کامودی حکومت کا ایک مذموم اقدام
سرینگر24 اگست(کے ایم ایس)
مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اپنے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے اور مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول کے مطابق ہونے کی منظر کشی کیلئے ہر ممکن مذموم اقدامات کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک پیش رفت میں مقبوضہ کشمیر کی قابض انتظامیہ نے بالی ووڈ اور ٹالی ووڈ کے 150سے زائد فلم سازوں کو مقبوضہ علاقے میں فلموں اور ویب سیریز کی شوٹنگ کی اجازت دی ہے۔حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جموںو کشمیر فلم ڈیولپمنٹ کونسل کو فلم سازوں کی جانب سے شوٹنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے 500 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔فلم آفیسر آفاق رسول گڈا کے مطابق اب تک 150 فلم سازوں کو مقبوضہ علاقے میں شوٹنگ کی اجازت دی جا چکی ہے۔گڈا نے کہا کہ جنوبی بھارت اور بالی ووڈ کے بڑے فلم ساز آئندہ مہینوں میں مقبوضہ کشمیر میںفلموں اور ویب سیریز کی شوٹنگ کریں گے۔ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ پنجاب میں بہت سے پروڈیوسرز بھی مقبوضہ کشمیر میںخزاں اور سردیوں میں اپنی میوزک ویڈیوز کی شوٹنگ میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔قابض انتظامیہ نے پرمٹ سسٹم کو پبلک سروس گارنٹی ایکٹ 2011 میں شامل کیا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ انتظامیہ کو ایسے پروڈیوسرز کو اجازت دینی چاہیے جو 30 دنوں کے مقررہ مدت میںمقبوضہ کشمیر میں شوٹنگ کا ارادہ رکھتے ہوں۔