مقبوضہ جموں و کشمیر

پاکستان نے میزائل فائر کرنے کے واقعہ کی بھارت کی جانب سے تحقیقات کی مبینہ بندش کو مسترد کر دیا

اسلام آباد 25اگست (کے ایم ایس)
پاکستان نے سپرسونک میزائل فائر کرنے کے واقعہ کی بھارت کی جانب سے تحقیقات کی مبینہ بندش کو مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کااپنا مطالبہ دوہرایا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے 9 مارچ 2022 کو پاکستانی علاقے میں سپرسونک میزائل فائر کرنے کے واقعے کے بارے میں بھارتی انٹرنل کورٹ آف انکوائری کی تحقیقات کے نتائج اور غفلت کے واقعے کے ذمہ دار بھارتی فضائیہ کے تین افسران کو برخاست کرنے کے فیصلے کے بارے میں بھارت کا اعلان دیکھا ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ واقعے کی تحقیقات کی مبینہ بندش کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کا اپنا مطالبہ دوہرایا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کے بعد بھارتی اقدامات اور نام نہاد عدالتی انکوائری کے ذریعے اخذ کردہ نتائج اور سزائیں مکمل طور پر غیر تسلی بخش، ناقص اور ناکافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان کے مشترکہ انکوائری کے مطالبے کا جواب دینے میں ناکام رہا ہے بلکہ اس نے بھارت میں موجود کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، سیفٹی اور سکیورٹی پروٹوکول اور بھارت کی جانب سے میزائل لانچنگ کے متعلق پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کو بھی نظر انداز کردیا ہے۔بیان میں مزیدکہا گہا کہ بھارت سٹریٹجک ہتھیاروں کی دیکھ بھال میں سنجیدہ نوعیت کی نظامی اور تکنیکی خامیوں کو انفرادی انسانی غلطی کے نیچے نہیں چھپا سکتا، اگر واقعی بھارت کے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ہے تو اسے شفافیت کے جذبے سے مشترکہ تحقیقات کیلئے پاکستان کا مطالبہ تسلیم کرنا چاہیے۔ترجمان نے کہا کہ 9 مارچ کے بھارتی اقدام نے پورے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، پاکستان کا مثالی ضبط وتحمل کا مظاہرہ ہماری نظامی پختگی اور ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر امن کے لیے قائم وابستگی کا ثبوت ہے۔پاکستان نے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ بھارتی حکومت اس واقعے کے بعد پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے فوری طور پر مخصوص جوابات فراہم کرے اور مشترکہ تحقیقات کے مطالبے پر اتفاق کرے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button