بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان پیپلز فورم کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال
جموں12ستمبر(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں یونائٹڈ پیس الائنس کے زیر اہتمام جموں میں بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان پیپلز فورم کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء میر شاہد سلیم نے اس موقع پر کولکتہ سے جموں ریجن کے دورے پر آنے والے پیپلز فورم کے وفد کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پرجاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں عام لوگوں کے سیاسی اور انسانی حقوق کو بری طرح پامال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت جموں کشمیر میں بندوق کی نوک پر قبرستان کی خاموشی قائم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیری عوام کو سیاسی اور اقتصادی طور کمزور اور بے اختیار کیا جا ررہا ہے ۔ وفد کے ارکان سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کا خود جائزہ لیں اور اس بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کریں۔ انہوں نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیر حل کئے بنا خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ وفد میں ڈاکٹر سونیلم، شاہد کمال،سریش کھیرہ، گوپا مکھرجی،سندیب کمار داس، شجاد میر،کھلفٹ منڈل ، ببیتہ منڈل ، ٹریاسہ منڈل اور ریٹا چکرورتی شامل تھیں جنہوں نے کشمیری کے عوام کی مشکلات کو بھارتی سول سوسائٹی تک پہنچانے کا یقین دلایا ۔