مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کیخلاف او آئی سی کے بیان سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
جنیوا 14 ستمبر (کے ایم ایس)
اسلامی تعاون تنظیم نے بھارت پرزوردیا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کی منظور شدہ قراردادوں کے ساتھ ساتھ کشمیر پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے جاری کی گئی دو رپورٹوں میں عالمی ادارے کو دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کرے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق او آئی سی نے ایک بیان میں جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل 51ویں اجلاس کے موقع پر جمع کرایاگیا ہے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کی گئی ہے ۔بیان میں 5اگست 2019کو یا اس کے بعدکئے گئے بھارت کے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بشمول مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کیلئے تمام اقدامات کی منسوخی کا پر زور مطالبہ کیاگیا ہے ۔ او آئی سی نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پرگہری نظر رکھے اور ایک تازہ ترین رپورٹ پیش کرے۔یہ بیان اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں جمع کرایا ہے ۔او آئی سی کے اس بیان سے بوکھلاہٹ کے شکار بھارت نے جموں و کشمیر کو ” غیر ضروری”قرار دے کر اپنی شرمندگی چھپانے کی کوشش کی۔بھارت نے پاکستان پر "بد نیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنے” ا الزام بھی لگایاہے۔بھارت نے کہا ہے کہ وہ او آئی سی کے بیان کو ” غیرضروری حوالہ جات” کی وجہ سے مسترد کرتا ہے